سورة العصر - آیت 1

َالْعَصْرِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

زمانے کی قسم (١)

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

(1۔3) انسان سمجھتا رہے کہ میں دن بدن ترقی کر رہا ہوں حالانکہ یہ تنزل کو جا رہا ہے زمانہ کی ہر آن متحرک ہے اس کے ساتھ ہی انسان میں بھی حرکت ہے اس لئے ہم سچ کہتے ہیں قسم ہے زمانہ کی جو گیا واپس نہیں آتا تحقیق انسان سراسر نقصان میں ہے اس کی عمر کا ہر لمحہ قیمتی ہے مگر یہ اسے بے فائدہ ضائع کرتا ہے انسان کی زندگی کا اصل مقصود ہے ذکر اللہ اور عبادت الٰہی جو لوگ اس مقصود سے غافل ہیں وہ اپنی زندگی کی حیثیت میں بالکل ٹوٹے میں ہیں لیکن جن لوگوں نے حسب تعلیم الٰہی ایمان قبول کر کے نیک عمل کئے اور ایک دوسرے کو حق پسندی کی نصیحت کرتے رہے یعنی یہ کہتے رہے کہ میاں سچی بات کسی کی ہو قبول کرلینی چاہیے کیونکہ ؎ مرد باید بگیر داندرگوش درنبشت است پند بردیوار اور تکلیفات اور مصائب پر صبر کی تلقین کرتے رہے وہ نقصان یا ٹوٹے میں نہیں۔ اللھم اجعلنا منہم