سورة الإنفطار - آیت 5

عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَأَخَّرَتْ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

(اس وقت) ہر شخص اپنے آگے بھیجے ہوئے اور پیچھے چھوڑے ہوئے (یعنی اگلے پچھلے اعمال) کو معلوم کرلے گا۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

اس روز قیامت ہوگی تو اس وقت ہر نفس جو زندگی میں پہلے کرچکا ہوگا اور جو نیک کام مثل صدقہ جاریہ یا بدعمل مثل رسوم قبیحہ پیچھے چھوڑ گیا ہوگا سب جان لے گا کیونکہ وہ اس کے سامنے آجائیں گے نیک کام کرنے والا خوش ہوگا بد کرنے والا روئے گا مگر رونے سے کچھ فائدہ نہ ہوگا فائدہ اس صورت میں ہے کہ ابھی سے سیدھا ہو کر چلے