أَلَمْ نَجْعَلِ الْأَرْضَ مِهَادًا
کیا ہم نے زمین کو فرش نہیں بنایا ؟
(6۔20) باوجود وضاحت امر کے ہم ان کو سمجھاتے ہیں ہیں کیا ہم (اللہ تعالیٰ) نے تمہارے رہنے سہنے کے لیے زمین کو گہواراہ کی طرح نہیں بنایا اور پہاڑوں کو زمین کے لیے گریا میخیں نہیں بنایا جس کی وجہ سے زمین پانی پر ہلتی نہیں اور ہم (اللہ تعالیٰ) نے تم کو مختلف قسمیں بنایا کہ کوئی گرا کوئی کالا نیز مرد و عورت کے جوڑے وغیرہ اور ہماری قدرت کا کرشمہ دیکھو کہ ہم نے تمہارے اندر اپنا تصرف اس طرح دکھایا کہ تمہارے دماغوں میں جو تھکاوٹ آجاتی ہے اس کے دور کرنے کو اور تم کو آرام دینے کے لیے ہم نے تمہاری نیند کو باعث آرام بنایا دیکھو نیند بظاہر نقصان اور تضیع اوقات ہے لیکن حقیقت میں یہ ایک نعمت ہے جن لوگوں کو بوجہ مرض نیند نہیں آتی ان کو اس کی قدر پوچھیے یہ ہماری قدرت کی ایک بڑی نشانی ہے اور سنو ہم نے رات کو تمہارے لیے بنایا کیونکہ رات کے وقت گھروں میں جس طرح بے پردگی میں رہتے اور سوتے ہو دن کو نہیں رہ سکتے اور سنو ہم (اللہ تعالیٰ) نے دن کو تمہاری روزی کمانے کے لیے وقت بنایا جس میں تم کمائی کرو اور کھاؤ اور تم سے اوپر سات سکت آسمان بنائے جن کو تم دیکھ رہے ہو زیادہ علم حاصل کرنا چاہو تو آئینہ یا پانی میں نظر کر کے دیکھ لو اور چونکہ کام کرنے میں روشنی کی ضرورت ہوتی ہے اس لیے ہم نے تمہارے اوپر آسمان پر چمکیلا چراغ سورج بنایا جس کی روشنی بجلی کی روشنی سے بھی اعلیٰ درجہ کی ہے دیکھو جب سے ہم (اللہ تعالیٰ) نے یہ چراغ جلایا ہے تم نے کبھی اس میں تیل نہیں ڈالا نہ اس کی بجلی تیز کی کیونکہ یہ سب کام تمہارے (انسان کے) دست عمل سے بلند تر ہیں یہ تو تمہارے کمانے کے سامان ہیں جو حقیقت میں کچھ نہیں کیونکہ تم چار پیسے کما لو تو کیا کرو گے جب تک ہم (اللہ تعالیٰ) تمہارے لیے غلبہ پیدا نہ کریں کیا کھاؤ گے اس لیے ہم نے یہ بھی انتظام کر رکھا ہے کہ تمہارے لیے۔ بوقت ضرورت بادلوں سے زور کا پانی اتارتے ہیں تاکہ ہم اس پانی کے ساتھ تمہارے لئے غلہ کے دانے اور تمہارے مویشیوں اور دیگر جانوروں کے لئے سبزیاں اور گھنے گھنے باغ پیدا کریں یہ ایسے واقعات ہیں جن سے تم لوگ کسی طرح انکار نہیں کرسکتے اس لئے تم کو سمجھایا جاتا ہے کہ روز قیامت سے بھی انکار نہ کرو کیونکہ وہ عام فیصلے کا دن ہے تم اس کو تسلیم کرو کہ فیصلے کا دن وقت مقرر ہے جس روز اسرافیل فرشتے کی معرفت صور میں مردوں کی زندگی کی آواز پھونکی جائے گی ! پس اس کی تاثیر سے تم سب انسان گروہ گروہ بن کر میدان محشر میں آجائو گے اور اس روز یہ موجودہ آسمان پھٹ کر دروازے دروازے ہوجائے گا اور یہ اتنے بڑے جسم پہاڑ اپنی جگہوں سے بذریعہ حرکت چلائے جائیں گے تو وہ غبار ہوجائیں گے پھر ان کو سمندر میں ڈال دیا جائے گا