سورة الجن - آیت 28
لِّيَعْلَمَ أَن قَدْ أَبْلَغُوا رِسَالَاتِ رَبِّهِمْ وَأَحَاطَ بِمَا لَدَيْهِمْ وَأَحْصَىٰ كُلَّ شَيْءٍ عَدَدًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
تاکہ ان کے اپنے رب کے پیغام پہنچا دینے کا علم ہوجائے (١) اللہ تعالیٰ نے انکے آس پاس (کی چیزوں) کا احاطہ کر رکھا ہے (٢) اور ہر چیز کی گنتی کا شمار کر رکھا ہے (٣)۔
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
تا کہ اللہ اس رسول پر ظاہر کر دے کہ ان فرشتوں نے اپنے رب کے پیغامات پورے پورے پہنچا دئیے اور اللہ کو ذاتی علم تو ہر چیز کا ہے کیونکہ اس نے ان کے پاس کی ساری چیزوں پر علمی احاطہ کیا ہوا ہے اور ہر چیز کو ایک ایک کر کے گن رکھا ہے۔