سورة الملك - آیت 23

قُلْ هُوَ الَّذِي أَنشَأَكُمْ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۖ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کہہ دیجئے کہ وہی اللہ ہے جس نے تمہیں پیدا کیا (١) اور تمہارے کان آنکھیں اور اور دل بنائے (٢) تم بہت ہی کم شکر گزاری کرتے ہو (٢)۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

(23۔30) تم اے نبی کہو میں اصل بات تم کو بتائوں جس پر تمام دنیا کا اتفاق ہے سنو ! میرا معبود وہی ہے جس نے تم کو اور مجھ کو پیدا کیا اور تمہارے اور ہمارے لئے سمع سننے اور دیکھنے کی قوۃ پیدا کی اور ہر جاندار میں دل بنائے جن سے ان کی زندگی ہے تاہم تم لوگ بہت کم شکر کرتے ہو بھلا یہ بھی شکر ہے کہ یہ سب نعمتیں تو دیں اللہ نے اور تم لوگ عبادت کرتے ہو غیر اللہ کی جو صریح شرک ہے اے نبی ان کو کہو کہ وہی اللہ میرا اور تمہارا معبود ہے جس نے تم کو زمین پر آباد کیا اور بروز قیامت تم لوگ اس کے پاس جمع کئے جائو گے اور اپنے کئے کا پورا پورا بدلہ پائو گے دیکھو ان کی ضد اور جہالت کہ جزا اور یوم جزا کا ذکر سنکر ڈرتے نہیں بلکہ کہتے ہیں کہ یہ یوم وعدہ جس کا تم ذکر کرتے ہو کب ہوگا اگر تم سچے ہو تو بتائو ہم اس روز تمہارا صدق وکذب جانچیں گے تاکہ اظہار کرسکیں کہ تم سچے ہویا جھوٹے تم اے نبی ان کو کہو کہ اس کا جواب دینا علم غیب پر موقوف ہے جو مجھ میں نہیں واقعہ سوائے اس کے نہیں کہ اس وعدہ قیامت کا بلکہ ہر چیز کا علم اللہ ہی کو ہے اور بجز اس کے نہیں کہ میں صاف صاف سمجھانے اور برے کاموں پر ڈرانے والا ہوں پس یہ کہہ کر تم خاموش ہوجائو وہ وقت آنے والا ہے جب یہ لوگ اس وعدہ قیامت کو سامنے قریب دیکھیں گے تو جو لوگ اس سے منکر ہوں گے ان کے چہرے مارے غم اور غصہ کے جھلسے جائیں گے اور کہیں گے کہ ہائے یہ کیا مصیبت ہے اور اللہ کی طرف سے فرشتوں کی زبانی کہا جائے گا یہی وہ یوم وعدہ ہے جو تم طلب کیا کرتے تھے یہ لوگ جو تمہیں کہتے اور دھمکاتے ہیں کہ تم لوگ تباہ اور برباد ہوجائو گے تمہیں کوئی جانے گا بھی نہیں تمہیں کوئی یاد نہ کرے گا تم اے نبی ان کو کہو بھلا بتائو تو اللہ مجھے اور میرے ساتھیوں کو اگر ہلاک کر دے تباہ کر دے یا رحم فرمائے جو اس کا جی چاہے کرے وہ ہمارا مالک ہے ہم اس کے مملوک تم یہ بتائو کہ کافروں کو جب سزا ملنے کا وقت ہوگا تو ان کو سخت عذاب سے کون چھڑائے گا اللہ کے حکم سے تو عذاب آئے گا لہذا وہ تو چھڑائے گا نہیں۔ ہاں تم اپنا عقیدہ بتانے کو کہہ دو کہ سنو جی ہمارا ایمان اور اعتقاد ہے کہ وہ اللہ بڑا رحمن رحم کرنے والا ہے ہم اس پر یقین رکھتے ہیں اور اسی پر ہمارا بھروسہ ہے وہ ہمیں جس حال میں رکھے گا ہمیں گلہ نہیں پس تم جو ہمارے ساتھ اس بارے میں رات دن جھگڑتے ہونیک وبد کا انجام دیکھ کر تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کون صریح اور کھلی گمراہی میں ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اصل حقیقت جان لو گے تم اے نبی ان مشرکوں سے پوچھو کہ تم لوگ جو اللہ کے سوا بے انت وبے انتہا معبود بناتے ہو بتلائو تو اگر تمہارا پانی جو اللہ تم کو بذریعہ بارش دیتا ہے جسے تم پیتے اور کھیتوں اور مویشیوں کو پلاتے ہو زمین میں دھنس کر خشک ہوجائے تو کون ہے جو تم کو پانی جاری کے چشمے لا دے کوئی نہیں کیا تم نے نظامی شاعر کا شعر نہیں سنا۔ نہ بارد ہوا تانگوئی ببار زمین نادرد تانگوئی بیار