سورة الملك - آیت 19

أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ فَوْقَهُمْ صَافَّاتٍ وَيَقْبِضْنَ ۚ مَا يُمْسِكُهُنَّ إِلَّا الرَّحْمَٰنُ ۚ إِنَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ بَصِيرٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا یہ اپنے پر کھولے ہوئے اور (کبھی کبھی) سمیٹے ہوئے (اڑنے والے) پرندوں کو نہیں دیکھتے (١) انہیں (اللہ) ہی (ہوا فضا) میں تھامے ہوئے ہے (٢) بیشک ہر چیز اس کی نگاہ میں ہے۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

کیا اللہ کے قبضہ قدرت کا ثبوت معلوم کرنے کو یہ لوگ اپنے اوپر پرندوں کو نہیں دیکھتے جو صفیں باندھ کر پروں کو بند کئے ہوئے چلتے ہیں وہ باوجود وزنی ہونے کے گرتے کیوں نہیں اس لئے کہ اللہ رحمن ان کو گرنے سے روکتا ہے یعنی اس نے ان کو یہ طاقت بخشی ہے اور اسی نے ہوا میں یہ قوت رکھی ہے کہ ان کو تھامے رکھے بے شک اللہ پیدا کرنے کے بعد ہر چیز کو دیکھ رہا ہے