يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ ۚ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
اے نبی! کافروں اور منافقوں سے جہاد کرو (٢) اور ان پر سختی کرو (٢) ان کا ٹھکانا جہنم ہے (٣) اور وہ بہت بری جگہ ہے۔
یہ تو اس روز ایمانداروں کی حالت ہوگی لیکن اے نبی یہ کیفیت اور یہ عزت یونہی نہیں مل جائے گی بلکہ چند افعال تم کو کرنے ہوں گے سب سے پہلے تو ایمان ہے جس کا ذکر پہلے آچکا ہے اس کے بعد رجوع الی اللہ ہے وہ بھی مذکور ہوچکا اس کے بعد جہاد فی سبیل اللہ ہے پس تم بوقت ضرورت کافروں اور منافقوں سے ان کے حسب حال جہاد کیا کرو اور ان کے سامنے مضبوط رہا کرو کسی طرح تم سے سستی دیکھنے میں نہ آئے اور نہ عند الضرورت ان سے منہ پھیرو بلکہ یہ سمجھو کہ دنیا میں وہ تمہارے مفتوح ہیں اور آخرت میں ان کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ واپسی کی بہت بری جگہ ہے