يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ وَأَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ ۚ وَإِن تَعْفُوا وَتَصْفَحُوا وَتَغْفِرُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
اے ایمان والو! تمہاری بعض بیویاں اور بعض بچے تمہارے دشمن ہیں (١) پس ان سے ہوشیار رہنا (٢) اور اگر تم معاف کردو اور درگزر کر جاؤ اور بخش دو تو اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے (٣)۔
اے ایمان والو ! تم لوگ چونکہ اللہ کو مالک مختار مان چکے ہو اس لئے تمہارا فرض اولین ہے کہ تم اسی کے ہو رہو اس تعلق خاص سے روکنے والوں میں بڑے روکنے والے اولاد اور بیویاں ہوتی ہیں سو سنو کہ تمہاری بیویوں اور اولادوں میں سے بعض بعض حقیقت میں تمہارے دشمن ہیں کو لنکہ وہ تم کو الٰہی تعلق کے خلاف لے جاتے ہیں یا لے جانے کی کوشش یا مدد کرتے ہیں کیونکہ وہ تم کو دنیاوی رسوم میں پھنساتے ہیں پس تم ان سے بچتے رہو اور اس بچنے کا مطلب یہ نہیں کہ تم ان کو ہر وقت زدو کو ب کیا کرو اور بداخلاقی سے پیش آئو نہیں بلکہ اگر خود اپنے عقائد پر مضبوط رہ کر ان کے قصور ان کو معاف کرو اور چشم پوشی کرتے رہو بلکہ ان کے قصور بخش دیا کرو تو اللہ تمہارے حق میں بخشنے والا مہربان ہے آخر تم بھی تو اللہ کی کبھی کبھار بے فرمانی کرتے ہو پس جو شخص اپنے گناہوں کی بخشش چاہے وہ اپنے ماتحتوں کے گناہ بخشے تو اللہ کی رحمت اور مغفرت سے حصہ پائے گا