سورة الجمعة - آیت 5

مَثَلُ الَّذِينَ حُمِّلُوا التَّوْرَاةَ ثُمَّ لَمْ يَحْمِلُوهَا كَمَثَلِ الْحِمَارِ يَحْمِلُ أَسْفَارًا ۚ بِئْسَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِ اللَّهِ ۚ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جن لوگوں کو تورات پر عمل کرنے کا حکم دیا گیا پھر انہوں نے اس پر عمل نہیں کیا ان کی مثال اس گدھے کی سی ہے جو بہت سی کتابیں لادے ہو (١) اللہ کی باتوں کو جھٹلانے والوں کی بڑی بری مثال ہے اور اللہ (ایسی) ظالم قوم کو ہدایت نہیں دیتا۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

آج سے پہلے اس کا فضل بنی اسرائیل کی معرفت دنیا میں پہنچتا رہا بنی اسرائیل کی ہدایت کے لئے اللہ نے تورات اور دیگر الہامے نوشتے بھیجے مگر ان لوگوں نے اس کی تعمیل نہ کی اس لئے یہ کہنابالکل صحیح ہے کہ جن لوگوں کو تورات ملی تھی پھر انہوں نے اس پر عمل نہ کیا ان کی مثال بالکل گدھے کی سی ہے جو کتابیں محض بوجھ کی صورت میں اٹھاتا ہے جس کو سعدی مرحوم نے بھی یوں کہا ہے۔ علم چند انکہ بیشتر خوانی چوں عمل در تو نیست نادانی نہ محقق بود نہ دانشمند چارپایہ بروکتا بے چند حقیقت میں اس قوم کی بری مثال ہے جو اللہ کی آیات کو جھٹلاتی ہے گدھے کی ہو یا کتے کی وہ ان سب مثالوں کی مستوجب ہے اور اللہ تعالیٰ ایسے ظالموں کو توفیق خیر نہیں دیتا تا وقتیکہ اپنے ظلم کو ترک نہ کریں۔