سورة الحجرات - آیت 5

وَلَوْ أَنَّهُمْ صَبَرُوا حَتَّىٰ تَخْرُجَ إِلَيْهِمْ لَكَانَ خَيْرًا لَّهُمْ ۚ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اگر یہ لوگ یہاں تک صبر کرتے کہ آپ خود سے نکل کر ان کے پاس آجاتے تو یہی ان کے لئے بہتر ہوتا (١) اور اللہ غفور و رحیم ہے۔ (٢)

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

اور اگر وہ صبر کرتے یعنی آوازیں نہ دیتے یہاں تک کہ تو خود ہی ان کے پاس آنکلتا تو یہ ان کے لئے بہتر ہوتا۔ کیونکہ ایک سردار کا دل خانگی اور شخصی ضروریات سے خالی ہو۔ تو بیرونی امور کی طرف اچھی طرح متوجہ ہوسکتا ہے مگر چونکہ یہ لوگ دل سے مخلص ہیں اور عقل کے خام۔ اس لئے اللہ تعالیٰ ان کو بخش دے گا۔ کیونکہ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔