إِنَّ الَّذِينَ يَغُضُّونَ أَصْوَاتَهُمْ عِندَ رَسُولِ اللَّهِ أُولَٰئِكَ الَّذِينَ امْتَحَنَ اللَّهُ قُلُوبَهُمْ لِلتَّقْوَىٰ ۚ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَأَجْرٌ عَظِيمٌ
بیشک جو لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حضور میں اپنی آوازیں پست رکھتے ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں کو اللہ نے پرہیزگاری کے لئے جانچ لیا ہے۔ ان کے لئے مغفرت اور بڑا ثواب ہے (١)۔
سنو ! جو لوگ اس خوف سے کہ ہمارے اعمال ضائع نہ ہوجائیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اپنی آوازیں پست کرتے ہیں یعنی بلند آواز سے نہیں بولتے کہ مبادا ہمارے اعمال ضائع نہ ہوجائیں ان لوگوں کو اللہ نے تقویٰ اور پرہیزگاری میں جانچ لیا ہے وہ اس امتحان میں پاس ہوگئے اسی وجہ سے اللہ کے نزدیک ان کے لئے بخشش ہے۔ اور بڑا اجر ہے۔ کیونکہ انہوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا پورا ادب کیا۔ جیسا کہ کرنا چاہیے۔