سورة النمل - آیت 62

أَمَّن يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوءَ وَيَجْعَلُكُمْ خُلَفَاءَ الْأَرْضِ ۗ أَإِلَٰهٌ مَّعَ اللَّهِ ۚ قَلِيلًا مَّا تَذَكَّرُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

بے کس کی پکار کو جب کہ وہ پکارے، کون قبول کر کے سختی کو دور کردیتا ہے (١) اور تمہیں زمین کا خلیفہ بنانا ہے (٢) کیا اللہ تعالیٰ کے ساتھ اور معبود ہے؟ تم بہت کم نصیحت و عبرت حاصل کرتے ہو۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

بھلا ایک بات اور بتلاؤ کون ہے جو عاجزوں کی دعائیں قبول کرتا ہے جب وہ اس کو پکارتے ہیں اور اپنے بندوں سے تکلیف دور کردیتا ہے اور تم کو زمین پر ایک دوسرے کے خلیفے بناتا ہے باپ کے مرنے پر بیٹا قائم مقام ہوجاتا ہے بتلاؤ کوئی معبود اللہ کے ساتھ ہے؟ کوئی نہیں مگر افسوس ہے کہ تم لوگ بہت ہی کم نصیحت پاتے ہو بلکہ یوں کہئے کہ پاتے ہی نہیں