سورة الفرقان - آیت 77
قُلْ مَا يَعْبَأُ بِكُمْ رَبِّي لَوْلَا دُعَاؤُكُمْ ۖ فَقَدْ كَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ يَكُونُ لِزَامًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
کہہ دیجئے! اگر تمہاری دعا التجا (پکارنا) نہ ہوتی تو میرا رب تمہاری مطلق پرواہ نہ کرتا (١) تم تو جھٹلا چکے اب عنقریب اس کی سزا تمہیں چمٹ جانے والی ہوگی (٢)۔
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
چونکہ اصل عزت بندوں کی یہی ہے کہ اللہ کے ہو کر رہیں اس لئے اے نبی ! تو ان سے کہہ دے کہ اگر تم اللہ کی عبادت نہ کرو اللہ کو بھی تمہاری پرواہ نہیں اور نہ تمہاری کچھ عزت اس کے ہاں ہوگی پس اللہ کے ہاں عزت چاہتے تو اس کے ہو کر رہو نہیں تو یاد رکھو ؎ عزیز یکہ ازد گہش سر بتافت بہردر کہ شد امیج عزت نیافت سو تم نے بجائے ماننے کے اس کے حکموں کو جھٹلایا یعنی اس کا عذاب تم کو چمٹ جائے گا ذرا ہوش سے اعاذنا اللہ منہ ازمکافات عمل غافل مشو گندم از گندم بروید جو زجو