سورة الفرقان - آیت 44

أَمْ تَحْسَبُ أَنَّ أَكْثَرَهُمْ يَسْمَعُونَ أَوْ يَعْقِلُونَ ۚ إِنْ هُمْ إِلَّا كَالْأَنْعَامِ ۖ بَلْ هُمْ أَضَلُّ سَبِيلًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا آپ اسی خیال میں ہیں کہ ان میں سے اکثر سنتے یا سمجھتے ہیں۔ وہ تو نرے چوپایوں جیسے ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ بھٹکے ہوئے۔ (١)

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

کیا تو سمجھتا ہے کہ ان میں سے بہت سے لوگ تیری باتوں کو سنتے ہیں یا سمجھتے ہیں تو بہ توبہ ان کو سمجھنے سے کیا مطلب یہ تو بس چوپایوں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی گئے گذرے اور گمراہ تروہ تو اپنے مالک کے فرماں بردار ہوتے ہیں مگر یہ ایسے نمک حرام ہیں کہ اللہ کی نعمتوں کو کھائیں بپئیں لیکن بے فرمانی بھی کئے جائیں پس ان سے تو سب کو ناامیدی ہے ان کا تو ذکر نہ کر