سورة المؤمنون - آیت 100

لَعَلِّي أَعْمَلُ صَالِحًا فِيمَا تَرَكْتُ ۚ كَلَّا ۚ إِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَائِلُهَا ۖ وَمِن وَرَائِهِم بَرْزَخٌ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کہ اپنی چھوڑی ہوئی دنیا میں جاکر نیک اعمال کرلوں (١) ہرگز ایسا نہیں ہوگا (٢) یہ تو صرف ایک قول ہے جس کا یہ قائل ہے (٣) ان کے پس پشت تو ایک حجاب ہے، ان کے دوبارہ جی اٹھنے کے دن تک (٤)۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

تاکہ میں پچھلی زندگی میں جس کو میں چھوڑآیا ہوں نیک عمل کروں لیکن ان کی حالت پر اگر غور کیا جائے تو معلوم ہوجائے گا کہ اس کی یہ بات بھی بالکل غلط ہے ہرگز ہرگز اس کی نیت نیک اور تابع دار کی نہیں بلکہ یہ لفظ صرف اس کے منہ کا بول ہے جو یہ کہہ رہا ہے اور ان سے آگے ابھی ان کے قبروں سے اٹھنے کے دن تک درمیانی ٹھکانہ قبر میں ہے