سورة الفلق - آیت 5

وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور حسد کرنے والے کی برائی سے بھی جب وہ حسد کرے۔ (١)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ﴾ ” اور حاسد کے شر سے جب وہ حسد کرے۔“ حاسد وہ ہے جو محسود کی نعمت کا زوال چاہتا ہے اور ان تمام اسباب کے ذریعے سے جن پر وہ قادر ہے، اس نعمت کے زوال کے لیے کوشاں رہتا ہے تب اس کے شر سے بچنے اور اس کے مکروفریب کے ابطال کے لیے ، اللہ تعالیٰ کی پناہ کی حاجت ہوتی ہے ۔نظر لگانے والا بھی حاسد ہی شمار ہوتا ہے ؛کیونکہ نظر بد صرف حاسد، شریر الطبع اور خبیث النفس شخص ہی سے صادر ہوتی ہے۔ یہ سورۃ کریمہ، عام طور پر اور خاص طور پر ، شر کی تمام انواع سے استعاذہ کو متضمن ہے ،نیز اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ جادو کی حقیقت ہے ، اس کے ضرر سے ڈرا جاتا ہے اور اس سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگی جاتی ہے۔