وَامْرَأَتُهُ حَمَّالَةَ الْحَطَبِ
اور اس کی بیوی بھی (جائے گی) جو لکڑیاں ڈھونے والی ہے (١)
﴿ وَّامْرَاَتُہٗ حَمَّالَۃَ الْحَطَبِ﴾ ” اور اس کی بیوی بھی جو ایندھن اٹھانے والی ہے ۔“ اس کی بیوی بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت اذیت پہنچاتی تھی ،میاں بیوی دونوں گناہ اور ظلم پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے تھے ،وہ تکلیف پہنچاتی تھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اذیت پہنچانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھتی تھی۔ اس کی پیٹھ پر بوجھ لاد دیا جائے گا اس شخص کے مانند جو ایندھن اکٹھا کرتا ہے ۔ اس کی گردن میں ڈالنے کے لیے ایک رسی تیار کی گئی ہے۔ ﴿ مِّن مَّسَدٍ﴾ ”مونج کی۔ “ یعنی کھجور کے پتوں کے ریشے سے بٹی ہوئی۔ یا اس کے معنی یہ ہیں کہ (جہنم میں ) وہ ایندھن اٹھا اٹھا کر اپنے شوہر پر ڈالے گی اور اس کے گلے میں کھجور کے پتوں کے ریشوں سے بٹی ہوئی رسی بندھی ہوئی ہوگی ۔ دونوں معنوں کے مطابق اس سورۃ مبارکہ میں اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک بہت بڑی نشانی ہے؛ کیونکہ یہ سورۃ کریمہ اس وقت نازل ہوئی جب ابولہب اور اس کی بیوی ابھی ہلاک نہیں ہوئے تھے ۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے خبر دی کہ عنقریب انہیں جہنم میں عذاب دیا جائے گا ۔ اس سے یہ لازم آتا ہے کہ یہ دونوں ایمان نہیں لائیں گے ۔پس یہ اس طرح واقع ہوا جس طرح عالم الغیب والشہادۃ نے خبر دی تھی۔