سورة البينة - آیت 4

وَمَا تَفَرَّقَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ إِلَّا مِن بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَةُ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اہل کتاب اپنے پاس ظاہر دلیل آ جانے کے بعد ہی (اختلاف میں پڑ کر) متفرق ہوگئے (١)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اگراہل کتاب اس رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہیں لاتے اور آپ کی اطاعت نہیں کرتے تو یہ ان کی گمراہی اور عناد کی بنا پر کوئی انوکھی چیز نہیں ہے ، کیونکہ انہوں نے تفرقہ بازی اور باہم اختلاف کیا اور فرقوں میں تقسیم ہوگئے۔ ﴿مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَتْہُمُ الْبَیِّنَۃُ﴾ اس کے بعد کہ ان کے پاس واضح دلیل آگئی جو اپنے ماننے والوں کے لیے اجتماع اور اتفاق کی موجب ہے مگر ان کے بگاڑ اور ان کی خساست کی بنا پر ہدایت نے ان کی گمراہی میں اور بصیرت نے ان کے اندھے پن میں اضافے کے سوا کچھ نہیں کیا ، حالانکہ تمام کتابیں ایک ہی اصل اور ایک ہی دین لے کر آئی ہیں۔