لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَالْمُشْرِكِينَ مُنفَكِّينَ حَتَّىٰ تَأْتِيَهُمُ الْبَيِّنَةُ
اہل کتاب کے کافر (١) اور مشرک لوگ جب تک کہ ان کے پاس ظاہر دلیل نہ آ جائے باز رہنے والے نہ تھے (وہ دلیل یہ تھی کہ)
اللہ تبارک وتعالیٰ فرماتا ہے : ﴿لَمْ یَکُنِ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ﴾ ” نہیں ہیں وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا اہل کتاب میں سے۔“ یعنی یہودونصارٰی میں سے ﴿وَالْمُشْرِكِينَ ﴾ اور مشرکین اور دیگر قوموں کی تمام اصناف میں سے ﴿مُنفَكِّينَ﴾ ” باز آنے والے۔ “ یعنی یہ سب اپنے کفر اور ضلالت سے جدا نہیں ہوں گے ، وہ اپنی گمراہی اور ضلالت میں بھٹکے رہیں گے اور مرور اوقات ان کے کفر پر اضافہ ہی کرے گا۔ ﴿ حَتّٰی تَاْتِیَہُمُ الْبَیِّنَۃُ﴾ یہاں تک کہ ان کے پاس واضح دلیل اور نمایاں برہان آجائے۔ پھر ﴿الْبَيِّنَةُ ﴾ کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرمایا۔