سورة الليل - آیت 17
وَسَيُجَنَّبُهَا الْأَتْقَى
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور اس سے ایسا شخص دور رکھا جائے گا جو بڑا پرہیزگار ہوگا۔ (١)
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَسَیُجَنَّبُہَا الْاَتْقَی الَّذِیْ یُؤْتِیْ مَالَہٗ یَتَزَکّٰی﴾ ” اور اس سے ایسا شخص دور رکھا جائے گا جو بڑا پرہیزگارہو گا جو پاکی حاصل کرنے کے لیے اپنا مال دیتا ہے۔“ یعنی اس کا مقصد اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے اپنے نفس کا تزکیہ اور گناہوں اور عیوب سے اس کی تطہیر ہو ۔ ہم اسے بچالیں گے ۔ آیت کریمہ دلالت کرتی ہے کہ جب انفاق مستحب ترک واجب، مثلا : قرض اور نفقہ واجبہ کی عدم ادائیگی وغیرہ کو متضمن ہو تو یہ غیر مشروع ہے بلکہ بہت سے اہل علم کے نزدیک یہ عطیہ لوٹایاجائے گا ، کیونکہ وہ ایک مستحب فعل کے ذریعے سے اپنے نفس کا تزکیہ کررہا ہے اور اس پر واجب فوت ہورہا ہے۔