فَكَذَّبُوهُ فَعَقَرُوهَا فَدَمْدَمَ عَلَيْهِمْ رَبُّهُم بِذَنبِهِمْ فَسَوَّاهَا
ان لوگوں نے اپنے پیغمبر کو جھوٹا سمجھ کر اس اونٹنی کی کوچیں کاٹ دیں (١)، پس ان کے رب نے ان کے گناہوں کے باعث ان پر ہلاکت ڈالی پھر (٢) ہلاکت کو عام کردیا اور اس بستی کو برابر کردیا۔ (٣)
پس انہوں نے اپنے نبی حضرت صالح علیہ السلام کو جھٹلایا : ﴿فَعَقَرُوْہَا ١ فَدَمْدَمَ عَلَیْہِمْ رَبُّہُمْ بِذَنْبِہِمْ﴾ ” پس انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ دیں، تو ان کے رب نے ان کے گناہ کے باعث ان پر عذاب نازل کیا۔“ یعنی ان کو برباد کردیا اور سب کو عذاب کی لپٹ میں لے لیا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے اوپر سے ایک چنگھاڑ اور نیچے سے زلزلہ بھیجا تو وہ اپنے گھٹنوں کے بل اوندھے پڑے رہ گئے۔ تو ان میں کوئی پکارنے والا پائے گانہ جواب دینے والا۔ ﴿ فَسَوَّاهَا ﴾ ان پر اس بستی کو برابر کردیا، یعنی اس عذاب میں سب کو برابر کردیا۔