سورة الفجر - آیت 18

وَلَا تَحَاضُّونَ عَلَىٰ طَعَامِ الْمِسْكِينِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور مسکینوں کو کھلانے کی ایک دوسرے کو ترغیب نہیں دیتے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَلَا تَحٰضُّوْنَ عَلٰی طَعَامِ الْمِسْکِیْنِ﴾ یعنی تم حاجت مندوں، فقرا اور مساکین کو کھانا کھلانے کے لیے ایک دوسرے کی ترغیب نہیں دیتے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ تم دنیا (کے مال ودولت ) پر بہت بخیل ہو۔ تم دنیا سے بہت محبت کرتے ہو اور اس کی شدید محبت تمہارے دلوں میں سما گئی ہے ،اس لیے فرمایا : ﴿وَتَاْکُلُوْنَ التُّرَاثَ﴾ ” اور تم کھا جاتے ہو وراثت۔ “ یعنی چھوڑا ہوا مال ﴿اَکْلًا لَّمًّا﴾ ” سمیٹ کر۔ “ اور اس میں سے کچھ باقی نہیں چھوڑتے۔