سورة الأعلى - آیت 9
فَذَكِّرْ إِن نَّفَعَتِ الذِّكْرَىٰ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
تو آپ نصیحت کرتے رہیں اگر نصیحت کچھ فائدہ دے۔ (١)
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ فَذَکِّرْ﴾ پس آپ اللہ تعالیٰ کی شریعت اور اس کی آیات کے ذریعے سے نصیحت کرتے رہیے ﴿اِنْ نَّفَعَتِ الذِّکْرٰی﴾ ” اگر نصیحت فائدہ دے۔“ یعنی جب تک کہ تذکیر قابل قبول اور نصیحت سنی جاتی ہو، خواہ اس نصیحت سے پورا مقصد حاصل ہوتا ہو یا اس کا کچھ حصہ۔ آیت کریمہ کا مفہوم مخالف یہ ہے کہ اگر نصیحت فائدہ نہ دے ، یعنی جس کو نصیحت کی گئی ہے وہ شر میں اور بڑھ جائے یا اس میں بھلائی کم ہوجائے تو آپ نصیحت پر مامور نہیں بلکہ تب آپ نصیحت نہ کرنے پر مامور ہیں۔ پس نصیحت کے ضمن میں لوگ دو اقسام میں منقسم ہیں : نصیحت سے فائدہ اٹھانے والے اور نصیحت سے فائدہ نہ اٹھانے والے۔ رہے فائدہ اٹھانے والے تو اللہ تعالیٰ نے ان الفاظ میں ان کا ذکر کیا ہے۔