سورة المرسلات - آیت 31

لَّا ظَلِيلٍ وَلَا يُغْنِي مِنَ اللَّهَبِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جو دراصل نہ سایہ دینے والا ہے نہ شعلے سے بچا سکتا ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿لَّا ظَلِیْلٍ﴾ اس سائے میں ٹھنڈک نہ ہوگی، یعنی اس سائے میں راحت ہوگی نہ اطمینان۔ ﴿وَّلَا یُغْنِیْ ﴾ ” نہیں کام آئے گا “ اس سائے میں ٹھہرنا ﴿ مِنَ اللَّہَبِ﴾” شعلے کے مقابلے میں“ بلکہ آگ کا شعلہ اسے دائیں بائیں اور ہر جانب سے گھیر لے گا جیسا کہ اوپر اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ لَهُم مِّن فَوْقِهِمْ ظُلَلٌ مِّنَ النَّارِ وَمِن تَحْتِهِمْ ظُلَلٌ ﴾( الزمر :39؍16) ” ان کے اوپر آگ کے سائبان ہوں گے اور ان کے نیچے فرش (آگ کے) ہوں گے۔“ اور فرمایا: ﴿ لَهُم مِّن جَهَنَّمَ مِهَادٌ وَمِن فَوْقِهِمْ غَوَاشٍ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الظَّالِمِينَ ﴾( الاعراف:7؍41) ” ان کے نیچے جہنم کی آگ کا بچھونا ہوگا اور اوپر سے اوڑھنا بھی جہنم کی آگ کا ہوگا اور ہم ظالموں کو اسی طرح سزا دیتے ہیں۔“