سورة الإنسان - آیت 15

وَيُطَافُ عَلَيْهِم بِآنِيَةٍ مِّن فِضَّةٍ وَأَكْوَابٍ كَانَتْ قَوَارِيرَا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور ان پر چاندی کے برتنوں اور ان جاموں کا دور کرایا جائے گا (١) جو شیشے کے ہونگے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

خدمت گار لڑکے اور خدام، اہل جنت کے پاس گھوم پھر رہے ہوں گے ﴿بِاٰنِیَۃٍ مِّنْ فِضَّۃٍ وَّاَکْوَابٍ کَانَتْ قَوَارِیْرَا، قَوَارِیْرَا مِنْ فِضَّۃٍ﴾ ” چاندی کے برتن اور شیشے کے (شفاف) گلاس لیے ہوئے، شیشے بھی چاندی کے ہوں گے۔“ یعنی ان کا مادہ چاندی ہوگا ان کی صفائی شیشے کی سی ہوگی۔ یہ ایک عجیب ترین چیز ہوگی کہ چاندی جو کہ کثیف ہوتی ہے اپنے جوہر کی صفائی اور اچھے معدن کی بنا پر شیشے کے صاف وشفاف ہونے کی مانند صاف وشفاف ہوگی۔