إِنَّا أَرْسَلْنَا إِلَيْكُمْ رَسُولًا شَاهِدًا عَلَيْكُمْ كَمَا أَرْسَلْنَا إِلَىٰ فِرْعَوْنَ رَسُولًا
بیشک ہم نے تمہاری طرف بھی تم پر گواہی دینے والا (١) رسول بھیج دیا ہے جیسے کہ ہم نے فرعون کے پاس رسول بھیجا تھا۔
اللہ تبارک وتعالیٰ فرماتا ہے کہ اس نبی امی وعربی صلی اللہ علیہ وسلم کے بھیجے جانے پر۔۔ جوخوش خبری دینے والا، تنبیہ کرنے والا اور امت پر ان کے اعمال کے ذریعے سے گواہ ہے۔۔۔ اللہ تعالیٰ کی حمد وستائش کرو، اس کا شکر ادا کرو اور اس نعمت جلیلہ کا اعتراف کرو، اپنے رسول کا انکار کرنے اور اس کی نافرمانی کرنے سے بچو، ایسا نہ ہو کہ تم فرعون کی مانند ہوجاؤ، جب اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اس کی طرف مبعوث فرمایا تو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اس کو اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دی اور اسے توحید کا حکم دیا مگر اس نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی تصدیق نہ کی بلکہ اس کے برعکس اس نے آپ کی نافرمانی کی۔ پس اللہ تعالیٰ نے اس کو بڑے وبال ، یعنی انتہائی شدت کے ساتھ پکڑ لیا۔