سورة المعارج - آیت 44

خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ۚ ذَٰلِكَ الْيَوْمُ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہونگیں (١) ان پر ذلت چھا رہی ہوگی (٢) یہ ہے وہ دن جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا تھا (٣)۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ﴾ وہ اس طرح کہ ذلت اور اضطراب ان کے دلوں اور عقلوں پر غالب آجائیں گے، ان کی نگاہیں جھک جائیں گی، تمام حرکات ساکن اور تمام آوازیں منقطع ہوجائیں گی ، پس یہ حال اور یہ انجام اس دن ہوگا ﴿الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ ﴾ ” جس کا ان کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا“ اور اللہ تعالیٰ کے وعدے کا پورا ہونا لازمی امر ہے۔