سورة المعارج - آیت 33

وَالَّذِينَ هُم بِشَهَادَاتِهِمْ قَائِمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور جو اپنی گواہیوں پر سیدھے اور قائم رہتے ہیں۔ (١)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَالَّذِينَ هُم بِشَهَادَاتِهِمْ قَائِمُونَ﴾ یعنی وہ کسی کمی بیشی اور کچھ چھپائے بغیر صرف اسی بات کی گواہی دیتے ہیں جسے وہ جانتے ہیں ، وہ گواہی میں کسی رشتہ کی رعایت رکھتے ہیں نہ کسی دوست وغیرہ کی۔ ان کے نزدیک، اس گواہی کو قائم کرنے کا مقصد صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کا حصول ہوتا ہے ، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿وَأَقِيمُوا الشَّهَادَةَ لِلَّـهِ﴾(الطلاق :65؍2)” ا للہ تعالیٰ کے لیے گواہی کو قائم کرو۔“ اور فرمایا :﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا قَوَّامِينَ بِالْقِسْطِ شُهَدَاءَ لِلَّـهِ وَلَوْ عَلَىٰ أَنفُسِكُمْ أَوِ الْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ﴾( النسا ء:4؍135) ” اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! انصاف پر قائم رہنے والے بن جاؤ، اللہ کے لیے گواہی دو، خواہ یہ گواہی خود تمہارے خلاف ، تمہارے والدین اور قریبی رشتہ داروں کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔“