سورة الحاقة - آیت 34
وَلَا يَحُضُّ عَلَىٰ طَعَامِ الْمِسْكِينِ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور مسکین کے کھلانے پر رغبت نہ دلاتا تھا (١)
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ وَلَا يَحُضُّ عَلَىٰ طَعَامِ الْمِسْكِينِ ﴾ یعنی اس کے دل میں رحم نہیں تھا کہ اس بنا پر فقرا اور مساکین پر رحم کرتا ۔ وہ اپنے مال میں سے ان کو کھانا کھلاتا نہ دوسروں کو ترغیب دیتا تھا کہ وہ ان کو کھانا کھلائیں کیونکہ اس کا دل ملامت کرنے والے ضمیر سے خالی تھا۔ سعادت اور اس کے مادے کا دارومدار امور پر ہے: اللہ تعالیٰ کے لیے اخلاص جس کی بنیاد ایمان باللہ ہے۔ ٢۔ احسان کی تمام اقسام کے ذریعے سے مخلوق پر احسان کرنا جن میں سے سب سے بڑا احسان محتاجوں کو کھانا کھلاکر ان کی ضرورت پوری کرنا ہے ۔۔۔۔ مگر ان لوگوں کے پاس اخلاص ہے نہ احسان، اس لیے وہ اسی چیز کے مستحق ہیں جس کا استحقاق انہوں نے ثابت کردیا ہے۔