سورة القلم - آیت 22

أَنِ اغْدُوا عَلَىٰ حَرْثِكُمْ إِن كُنتُمْ صَارِمِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اگر تمہیں پھل اتارنے ہیں تو اپنی کھیتی پر سویرے ہی سویرے چل پڑو۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ أَنِ اغْدُوا عَلَىٰ حَرْثِكُمْ إِن كُنتُمْ صَارِمِينَ فَانطَلَقُوا ﴾” اگر تم کو کاٹنا ہے تو اپنی کھیتی پر سویرے ہی جا پہنچو، پس وہ چل پڑے “ باغ کا قصد کر کے ﴿ وَهُمْ يَتَخَافَتُونَ ﴾ اور ان کی حالت یہ تھی کہ وہ آپس میں چپکے چپکے اللہ تعالیٰ کے حق سے ایک دوسرے کو روکتے جارہے تھے اور کہہ رہے تھے : ﴿ لَّا يَدْخُلَنَّهَا الْيَوْمَ عَلَيْكُم مِّسْكِينٌ ﴾ ” آج تمہارے پاس کوئی فقیر نہ آنے پائے ۔ “ یعنی لوگوں کے پھیلنے سے پہلے، صبح صبح گھروں سے نکل پڑو اور اس کے ساتھ ساتھ وہ فقراء اور مساکین کو محروم کرنے کے لیے باہم تلقین کرتے جارہے تھے۔