وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ ۚ فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَإِنَّمَا عَلَىٰ رَسُولِنَا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ
لوگو) اللہ کا کہنا مانو اور رسول کا کہنا مانو۔ پس اگر تم اعراض کرو تو ہمارے رسول کے ذمے صرف صاف صاف پہنچا دینا ہے (١)۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿وَاَطِیْعُوا اللّٰہَ وَاَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ ﴾ ”اور تم اللہ کی اطاعت کرو اور (اس کے )رسول کی اطاعت کرو۔“ یعنی ان دونوں کے اوامر کی تعمیل اور ان کے نواہی سے اجتناب میں ان کی اطاعت کرو، کیونکہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سعادت کا مدار اور فلاح کا عنوان ہے ﴿ فَاِنْ تَوَلَّیْتُمْ﴾ یعنی اگر تم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے روگردانی کرو ﴿ فَاِنَّمَا عَلٰی رَسُوْلِنَا الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ﴾ ”تو ہمارے رسول پر تو صرف کھول کرپہنچا دینا ہے۔ “یعنی ہمارے رسول پر تو وہی ہے جو اسے دے کر تمہاری طرف بھیجا گیا ہے اور وہ سب کچھ نہایت واضح طور پر تمہیں پہنچا دیتا ہے، جس کے ذریعے سے تم پر حجت قائم ہوتی ہے۔ تمہاری ہدایت اس رسول کے قبضہ قدرت میں ہے نہ تمہارا حساب اس کے اختیار میں۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت اور عدم اطاعت کے بارے میں تمہارا محاسبہ وہ ہستی کرے گی جو غیب اور عیاں کا علم رکھنے والی ہے۔