سورة التغابن - آیت 1

يُسَبِّحُ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۖ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ ۖ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

تمام چیزیں) (١) جو آسمانوں اور زمین میں ہیں اللہ کی پاکی بیان کرتی ہیں اسی کی سلطنت ہے اور اسی کی تعریف ہے (٢) اور وہ ہر ہر چیز پر قادر ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یہ آیات کریمہ اللہ تعالیٰ کے عظیم اوصاف کے وسیع حصے پر مشتمل ہیں، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اپنی کامل الوہیت ،بے پایاں غنا اور تمام مخلوق کے اس کے سامنے محتاج ہونے کا ذکر فرمایا ہے،نیز ذکر فرمایا کہ زمین اور آسمان کی تمام مخلوق اپنے رب کی حمد وثنا کے ذریعے سے اس کی تسبیح بیان کرتی ہے۔ اقتدار تمام تر اللہ تعالیٰ کا ہے اس کے اقتدار سے کوئی چیز باہر نہیں۔حمدوثنا کا صرف وہی مالک ہے اس کے لیے حمد ہے اس بنا پر کہ وہ صفات کمال کا مالک ہے ،اس کے لیے حمد ہے اس بنا پر کہ اس نے تمام اشیا کو وجود بخشا، اس کے لیے حمد ہے اس بنا پر کہ اس نے احکام شریعت مشروع کیے اور مخلوق کو نعمتیں عطا کیں۔اس کی قدرت سب کو شامل ہے ،موجودات میں سے کوئی چیز اس کی قدرت سے باہر نہیں۔ اس نے ذکر فرمایا کہ اس نے تمام بندوں کو تخلیق کیا، ان میں مومن اور کافر بنائے، پس ان کا ایمان اور کفر تمام اللہ تعالیٰ کی قضا وقدر سے ہے ،یہی اس کی مشیت ہے، اس نے ان کو قدرت اور ا رادہ عطا کیا جس کی بنا پر وہ امر ونہی میں سے جس چیز کا ارادہ کری،ں اس کا اختیار رکھتے ہیں۔ ﴿وَاللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ﴾ ”اور جو کچھ تم کررہے ہو اللہ اسے خوب دیکھ رہا ہے۔“