سورة الواقعة - آیت 74

فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِيمِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

پس اپنے بہت بڑے رب کے نام کی تسبیح کیا کرو۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

جب اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنی نعمتوں کو بیان فرمایا جو بندوں کی طرف سے اس کی حمدوثنا ،اس کے شکر اور اس کی عبادت کی موجب ہیں تو اس نے اپنی تسبیح وتحمید کا حکم دیا۔ چنانچہ فرمایا :﴿فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ ﴾ یعنی اپنے رب عظیم کی تنزیہ بیان کیجئے۔ جو اسما ءوصفات میں کامل اور بے پایاں احسانات اور بھلائیوں کا مالک ہے۔ اپنے دل، زبان اور جوارح کے ساتھ اس کی حمد وستائش بیان کیجئے کیونکہ وہ اس کا اہل اور اس بات کا مستحق ہے کہ اس کا شکر ادا کیا جائے ،اس کی ناشکری نہ کی جائے ، اس کو یاد رکھا جائے اس کوفراموش نہ کیا جائے اور اس کی اطاعت کی جائے، نافرمانی نہ کی جائے۔