سورة القمر - آیت 20

تَنزِعُ النَّاسَ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنقَعِرٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جو لوگوں کو اٹھا اٹھا کر دے پٹختی تھی، گویا کہ وہ جڑ سے کٹے ہوئے کھجور کے تنے ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ تَنزِعُ النَّاسَ ﴾ وہ اپنی شدت کی وجہ سے لوگوں کو بیخ کنی کررہی تھی انہیں آسمان کی طرف اٹھا کر زمین پر دے مارتی تھی اور یوں انہیں ہلاک کرڈالتی تھی اور ان کی یہ حالت ہوگئی تھی ﴿ کَاَنَّہُمْ اَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنْقَعِرٍ﴾ ’’گویا کہ وہ جڑ سے اکھڑے ہوئے کھجور کے تنے ہیں۔‘‘ یعنی ان کی ہلاکت کے بعد ان کی لاشیں ایسے دکھائی دے رہی تھیں جیسے گری ہوئی کھجور کے تنے جنہیں سخت ہوا نے جڑ سے اکھاڑ دیا ہو اور وہ زمین پر گری پڑی ہوں جب مخلوق اللہ کے حکم کی نافرمانی کرتی ہے تو وہ اس کے ہاں کتنی حقیر ہوجاتی ہے۔