إِذْ يَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيَانِ عَنِ الْيَمِينِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيدٌ
جس وقت دو لینے والے جا لیتے ہیں ایک دائیں طرف اور ایک بائیں طرف بیٹھا ہوا ہے۔
اسی طرح اس کے لئے مناسب یہی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے فرشتوں ” کراماً کاتبین“ کا لحاظ رکھے، ان کی عزت و توقیر کرے، وہ کسی ایسے قول و فعل سے بچے جو اس کی طرف سے لکھ لیا جائے جس سے رب کائنات راضی نہ ہو۔ اسی لئے فرمایا : ﴿ إِذْ يَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيَانِ ﴾ ” جب دو لکھنے والے لکھ لیتے ہیں۔“ یعنی بندے کے تمام اعمال درج کر رہے ہیں ﴿عَنِ الْيَمِينِ ﴾ دائیں جانب کا فرشتہ نیکیاں لکھتا ہے اور دوسرا فرشتہ ﴿عَنِ الشِّمَالِ﴾ بائیں جانب سے برائیاں لکھتا ہے اور ان میں سے ہر ایک ﴿قَعِيدٌ ﴾ یہ کام کرنے کے لئے بیٹھا ہوا اور اپنے اس عمل کے لئے مستعد ہے، جس کے لئے اسے مقرر کیا گیا ہے یعنی اس کام میں لگا ہوا ہے۔