سورة الحجرات - آیت 5
وَلَوْ أَنَّهُمْ صَبَرُوا حَتَّىٰ تَخْرُجَ إِلَيْهِمْ لَكَانَ خَيْرًا لَّهُمْ ۚ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اگر یہ لوگ یہاں تک صبر کرتے کہ آپ خود سے نکل کر ان کے پاس آجاتے تو یہی ان کے لئے بہتر ہوتا (١) اور اللہ غفور و رحیم ہے۔ (٢)
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اللہ بندے کی بھلائی چاہتا ہے۔ بنابریں فرمایا : ﴿ وَلَوْ أَنَّهُمْ صَبَرُوا حَتَّىٰ تَخْرُجَ إِلَيْهِمْ لَكَانَ خَيْرًا لَّهُمْ وَاللَّـهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴾ ” اور اگر وہ صبر کرتے حتیٰ کہ آپ خودنکل کر ان کے پاس آتے، تو یہ ان کے لئے بہتر تھا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔،، یعنی بندوں سے جو گناہ صادر ہوتے ہیں اور ان سے ادب میں جو خلل واقع ہوتا ہے اللہ تعالیٰ ان کو بخشنے والا ہے، وہ ان پر بہت مہربان ہے کہ وہ ان کو ان کے گناہوں کی پاداش میں فوراً عذاب میں مبتلا نہیں کرتا۔