سورة الأحقاف - آیت 12

وَمِن قَبْلِهِ كِتَابُ مُوسَىٰ إِمَامًا وَرَحْمَةً ۚ وَهَٰذَا كِتَابٌ مُّصَدِّقٌ لِّسَانًا عَرَبِيًّا لِّيُنذِرَ الَّذِينَ ظَلَمُوا وَبُشْرَىٰ لِلْمُحْسِنِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب پیشوا اور رحمت تھی اور یہ کتاب ہے تصدیق کرنے والی عربی زبان میں تاکہ ظالموں کو ڈرائے اور نیک کاروں کو بشارت ہو۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یہ قرآن ان کتب سماویہ کی موافقت بھی کرتا ہے جو اس سے قبل نازل ہوچکی ہیں، خاص طور پر تورات کی جو قرآن کریم کے بعد افضل ترین کتاب ہے۔ ﴿ إِمَامًا وَرَحْمَةً ﴾ ” جو راہنما اور رحمت ہے۔“ یعنی بنی اسرائیل اس کتاب کی پیروی کرتے ہیں اور اس سے راہ نمائی حاصل کرتے ہیں اور انہیں دنیا و آخرت کی بھلائی حاصل ہوتی ہے۔ ﴿ وَهَـٰذَا ﴾ یعنی یہ قرآن ﴿ كِتَابٌ مُّصَدِّقٌ ﴾ گزشتہ کتابوں کی تصدیق کرنے والا ہے، ان کی صداقت کی گواہی دیتا ہے اور ان کی موافقت کرکے ان کی تصدیق کرتا ہے ﴿ لِّسَانًا عَرَبِيًّا ﴾ اللہ تعالیٰ نے اس کو عربی زبان میں اتارا تاکہ اس کو اخذ کرنا سہل اور اس سے نصیحت حاصل کرنا آسان ہو ﴿ لِّيُنذِرَ الَّذِينَ ظَلَمُوا ﴾ تاکہ یہ ان لوگوں کو برے انجام سے خبردار کرے جنہوں نے کفر، فسق اور نافرمانی کا ارتکاب کرکے اپنے آپ پر ظلم کیا۔ اگر وہ اپنے ظلم پر جمے رہیں تو ان کو دردناک عذاب سے ڈرائے اور اپنے خالق کی عبادت میں احسان کرنے اور مخلوق کو نفع پہنچانے والوں کے لئے، دنیا وآخرت میں ثواب جزیل کی خوشخبری دے اور ان اعمال کا ذکر کرے جن سے ڈرایا گیا ہے اور ان اعمال کا ذکر کرے جن پر خوشخبری دی گئی ہے۔