سورة الدخان - آیت 32

وَلَقَدِ اخْتَرْنَاهُمْ عَلَىٰ عِلْمٍ عَلَى الْعَالَمِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ہم نے دانستہ طور پر بنی اسرائیل کو دنیا جہان والوں پر فوقیت دی (١)۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَلَقَدِ اخْتَرْنَاهُمْ﴾ اور ہم نے انہیں پاک صاف کر کے چن لیا۔ ﴿عَلَىٰ عِلْمٍ﴾ ان کے متعلق اپنے علم کی بنا پر اور اس فضیلت کے لئے ان کے استحقاق کی بنا پر ﴿ععَلَى الْعَالَمِينَ﴾ اپنے زمانے، اپنے سے پہلے اور بعد کے زمانے کے تمام لوگوں پر یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ امت محمدیہ کو لے آیا اور اس کو تمام جہانوں پر فضیلت دی، اسے بہترین امت قرار دیا جو تمام دنیا کی راہنمائی کے لئے کھڑی کی گئی اور اللہ تعالیٰ نے ان پر وہ احسانات کئے جو دوسروں پر نہ کئے۔