سورة الزخرف - آیت 73

لَكُمْ فِيهَا فَاكِهَةٌ كَثِيرَةٌ مِّنْهَا تَأْكُلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یہاں تمہارے لئے بکثرت میوے ہیں جنہیں تم کھاتے رہو گے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَتِلْكَ الْجَنَّةُ﴾ وہ جنت جو کامل ترین اوصاف سے موصوف ہے ﴿الَّتِي أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ﴾ ” جس کے تم مالک بنا دیئے گئے وہ تمہارے اعمال کا صلہ ہے۔“ یعنی جو اللہ تعالیٰ نے تمہیں تمہارے اعمال کے بدلے میں عطا کی ہے، اپنے فضل و کرم سے اس کو اعمال کی جزا قرار دیا اور اس نے اپنی رحمت سے اس میں ہر چیز عطا کردی۔ ﴿ لَكُمْ فِيهَا فَاكِهَةٌ كَثِيرَةٌ ﴾ ” وہاں تمہارے لئے بہت سے پھل ہیں۔“ جیسا کہ ایک اور آیت کریمہ میں فرمایا : ﴿فِيهِمَا مِن كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجَانِ﴾(الرحمٰن :55؍52) ” ان جنتوں میں تمام پھل دو دو اقسام کے ہوں گے۔“ ﴿مِّنْهَا تَأْكُلُونَ﴾ یعنی تم ان مزے دار میووں اور لذیذ پھلوں کو چن چن کر کھاؤ گے۔ جنت کی نعمتوں کا ذکر کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے جہنم کے عذاب کا ذکر فرمایا۔