وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ أَوْلِيَاءَ اللَّهُ حَفِيظٌ عَلَيْهِمْ وَمَا أَنتَ عَلَيْهِم بِوَكِيلٍ
اور جن لوگوں نے اس کے سوا دوسروں کو کارساز بنا لیا ہے اللہ تعالیٰ ان پر نگران (١) ہے اور آپ ان کے ذمہ دار نہیں ہیں (٢)
اللہ تعالیٰ کے ہم سربنانا جن کے ہاتھ میں کوئی نفع و نقصان نہیں، سب سے بڑا ظلم اور قبیح ترین قول ہے۔ یہ خود ساختہ ہم سرو معبود محض مخلوق ہیں اور اپنے تمام احوال میں اللہ تعالیٰ کے محتاج ہیں۔ بنا بریں اس کے بعد فرمایا : ﴿ وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ أَوْلِيَاءَ ﴾ ” اور جنہوں نے اس کے سوا کار ساز بنا رکھے ہیں۔“ وہ ان کی اس طرح عبادت اور اطاعت کرتے ہیں جس طرح وہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور عبادت کرتے ہیں۔ یہ خود ساختہ معبود حقیقت میں والی اور مددگار نہیں ہیں، ان مشرکین نے محض باطل کو اختیار کر رکھا ہے۔ ﴿ اللّٰـهُ حَفِيظٌ عَلَيْهِمْ ﴾ ” اللہ ان پر نگران ہے۔“ وہ ان کے اعمال کو (ان کے نامہ اعمال میں) محفوظ کرتا ہے، سو وہ ان کے اچھے برے اعمال کی جزا دے گا۔ ﴿ وَمَا أَنتَ عَلَيْهِم بِوَكِيلٍ ﴾ ” اور آپ ان کے ذمہ دار نہیں۔“ کہ آپ سے ان کے اعمال کے بارے میں پوچھا جائے۔ آپ تو صرف پہنچا دینے والے ہیں اور آپ نے اپنا فرض پورا کردیا ہے۔