ذَٰلِكَ جَزَاءُ أَعْدَاءِ اللَّهِ النَّارُ ۖ لَهُمْ فِيهَا دَارُ الْخُلْدِ ۖ جَزَاءً بِمَا كَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ
اللہ کے دشمنوں کی سزا یہی دوزخ کی آگ ہے جس میں ان کا ہمیشگی کا گھر ہے (یہ) بدلہ ہے ہماری آیتوں سے انکار کرنے کا۔
﴿ذَٰلِكَ جَزَاءُ أَعْدَاءِ اللّٰـهِ ﴾ ” اللہ کے دشمنوں کی یہی سزا ہے“ جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ جنگ کی اور اللہ تعالیٰ کے اولیاء کے ساتھ جنگ کی ان کی جزا، ان کے کفر، تکذیب، مجادلہ اور جنگ کے سبب سے ﴿النَّارُ لَهُمْ فِيهَا دَارُ الْخُلْدِ ﴾ ” جہنم کی آگ ہے جس میں ان کا ہمیشگی کا گھر ہے۔“ یعنی وہ جہنم میں ہمیشہ رہیں گے گھڑی بھر کے لئے ان سے عذاب دور ہوگا نہ ان کی مدد ہی کی جائے گی۔ ﴿جَزَاءً بِمَا كَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ﴾ ” یہ اس بات کی سزا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی آیات کا انکار کرتے تھے۔“ کیونکہ یہ نہایت واضح آیات اور قطعی دلائل ہیں جو یقین کا فائدہ دیتے ہیں، لہٰذا ان کا انکار کرنا سب سے بڑا عناد اور سب سے بڑا ظلم ہے۔