سورة غافر - آیت 39

يَا قَوْمِ إِنَّمَا هَٰذِهِ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا مَتَاعٌ وَإِنَّ الْآخِرَةَ هِيَ دَارُ الْقَرَارِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اے میری قوم! یہ حیات دنیا متاع فانی ہے (١) (یقین مانو کہ قرار) اور ہمیشگی کا گھر تو آخرت ہی ہے (٢)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿يَا قَوْمِ إِنَّمَا هَـٰذِهِ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا مَتَاعٌ﴾ ” اے میری قوم ! یہ دنیا کی زندگی تو بس چند یوم کا فائدہ ہے۔“ دنیا کی زندگی ایک متاع ہے جس کی نعمتوں سے بہت کم فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، پھر یہ متاع مضمحل ہو کر منقطع ہوجائے گی، اس لئے یہ متاع دنیا تمہیں ان مقاصد کے بارے میں دھوکے اور فریب میں نہ ڈال دے جن کے لئے تمہیں پیدا کیا گیا ہے۔ ﴿وَإِنَّ الْآخِرَةَ هِيَ دَارُ الْقَرَارِ﴾ ” اور ہمیشہ رہنے کا گھر تو آخرت ہی ہے۔“ جو اقامت گاہ اور سکون و استقرار کا گھر ہے تمہیں چاہئے کہ تم آخرت کو ترجیح دو اور ایسے عمل کرو جو تمہیں آخرت میں سعادت سے ہم کنار کریں۔