وَأَنِيبُوا إِلَىٰ رَبِّكُمْ وَأَسْلِمُوا لَهُ مِن قَبْلِ أَن يَأْتِيَكُمُ الْعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ
تم (سب) اپنے پروردگار کی طرف جھک پڑو اور اس کی حکم برداری کئے جاؤ اس سے قبل کہ تمہارے پاس عذاب آجائے اور پھر تمہاری مدد نہ کی جائے۔
بنا بریں اللہ تعالیٰ نے اپنی طرف انابت میں جلدی کرن کا حکم دیتے ہوئے فرمایا : ﴿وَأَنِيبُوا إِلَىٰ رَبِّكُمْ ﴾ ” اور اپنے رب کی طرف رجوع کرو۔“ یعنی اپنے دل سے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرو ﴿وَأَسْلِمُوا لَهُ﴾ اور اپنے جوارح کے ساتھ اس کے سامنے سر تسلیم خم کر دو۔ اگر ” انابت“ کو مفرد بیان کیا گیا ہو تو اس میں اعمال جوارح بھی داخل ہوتے ہیں اور اگر ” انابت“ کو دوسرے امور کے ساتھ بیان کیا گیا ہوجیاس کہ اس مقام پر کیا گیا ہے تو اس کا معنی وہی ہوتا ہے جو ہم نے بیان کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد : ﴿ إِلَىٰ رَبِّكُمْ وَأَسْلِمُوا لَهُ ﴾ اخلاص پر دلالت کرتا ہے کیونکہ اخلاص کے بغیر ظاہری اور باطنی اعمال کوئی فائدہ نہیں دیتے۔ ﴿مِن قَبْلِ أَن يَأْتِيَكُمُ الْعَذَابُ ﴾ ” اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آواقع ہو“ اور اسے روکا نہ جا سکے گا ﴿ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ ﴾ پھر اس عذاب کے مقابلے میں تمہاری مدد کرنے والا کوئی نہ ہوگا۔