سورة الزمر - آیت 20

لَٰكِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ غُرَفٌ مِّن فَوْقِهَا غُرَفٌ مَّبْنِيَّةٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۖ وَعْدَ اللَّهِ ۖ لَا يُخْلِفُ اللَّهُ الْمِيعَادَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ہاں وہ لوگ جو اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کے لئے بالا خانے ہیں جن کے اوپر بھی بنے بنائے بالا خانے ہیں اور ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں رب کا وعدہ ہے (١) اور وہ وعدہ خلافی نہیں کرتا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿لَهُمْ غُرَفٌ ﴾ یعنی ان کے لئے آراستہ کئے گئے بالا خانے ہیں، جن کی خوبصورتی، حسن اور صفائی کی بنا پر ان کے اندر صاف دیکھا جا سکے گا اور وہ اپنی بلندی کی وجہ سے یوں نظر آئیں گے جیسے مشرقی یا مغربی افق میں غروب ہونے والا ستارہ، بنا بریں فرمایا : ﴿مِّن فَوْقِهَا غُرَفٌ﴾ یعنی یہ بالا خانے ایک دوسرے کے اوپر ﴿مَّبْنِيَّةٌ﴾ سونے چاندی کی اینٹوں سے تعمیر کئے گئے ہوں گے جن کو آپس میں جوڑنے کے لئے مشک کا گارا بنایا گیا ہوگا۔ ﴿تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ﴾ ” جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی“ جن کا پانی نہایت تیزی سے رواں ہوگا۔ یہ نہریں جنت کے خوبصورت باغات اور اس کے پاکیزہ درختوں کو سیراب کریں گی جن سے نہایت لذیذ قسم کے پھل اور پکے ہوئے میوے پیدا ہوں گے۔ ﴿وَعْدَ اللّٰـهِ لَا يُخْلِفُ اللّٰـهُ الْمِيعَادَ﴾ ”یہ اللہ کا وعدہ ہے اور اللہ اپنے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔‘‘ اس نے پرہیز گار لوگوں سے اس ثواب کا وعدہ کر رکھا ہے۔ یہ وعدہ ضرور پورا ہوگا، لہٰذا چاہئے کہ وہ تقویٰ کے تمام خصائل کو پورا کریں تاکہ ان کو پورا پورا اجر عطا کیا جائے۔