إِن تَكْفُرُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنكُمْ ۖ وَلَا يَرْضَىٰ لِعِبَادِهِ الْكُفْرَ ۖ وَإِن تَشْكُرُوا يَرْضَهُ لَكُمْ ۗ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَىٰ ۗ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُم مَّرْجِعُكُمْ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ۚ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ
اگر تم ناشکری کرو تو (یاد رکھو) کہ اللہ تعالیٰ تم (سب سے) بے نیاز ہے (١) اور وہ اپنے بندوں کی ناشکری سے خوش نہیں اور اگر تم شکر کرو تو وہ اسے تمہارے لئے پسند کرے گا۔ اور کوئی کسی کا بوجھ نہیں اٹھاتا پھر تم سب کا لوٹنا تمہارے رب ہی کی طرف ہے۔ تمہیں وہ بتلا دے گا جو تم کرتے تھے۔ یقیناً وہ دلوں تک کی باتوں کا واقف ہے۔
﴿إِن تَكْفُرُوا فَإِنَّ اللّٰـهَ غَنِيٌّ عَنكُمْ﴾اگر نا شکری کرو گے تو اللہ تم سے بے نیاز ہے۔ جس طرح تمھاری اطا عت اسے کوئی فا ئدہ نہیں پہنچا سکتی اسی طرح تمھارا کفر اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا بلکہ تمھارے لیے اس کا امر و نہی تم پر اس کا محض فضل و احسان ہے ﴿ وَلَا يَرْضَىٰ لِعِبَادِهِ الْكُفْرَ﴾اور وہ اپنے بندوں کے لیے نا شکری پسند نہیں کرتا کیونکہ ان پر اس کا کا مل احسان ہے اسے معلوم ہے کہ کفر ان کو ایسی بدبختی میں مبتلا کر دے گا کہ اس کے بعد انھیں کبھی خوش بختی نصیب نہ ہوگی نیز اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے اور یہی وہ غرض و غا یت ہے جس کے لیے اللہ تعالیٰ مخلوق کو پیدا کیا اس لیے اللہ تعالیٰ اس بات کو پسند نہیں کر تاکہ بندے اس مخلوق کو پکا ریں جس کو اس مقصد کے لیے تخلیق نہیں کیا گیا ﴿ وَإِن تَشْكُرُوا﴾اور تم اللہ تعالیٰ کی توحید اور اس کے لیے دین میں اخلا ص اختیار کر کے اس کا شکر ادا کرو ﴿يَرْضَهُ لَكُمْ﴾تو وہ اس کو تمھارے لیے پسند کرتا ہے کیونکہ تم پر اس کی بے پا یاں رحمت سا یہ کناں ہے وہ تم پر احسان کو پسند کرتا ہے اور اس فعل کو بجا لا رہے ہو جس کے لیے تمھیں پیدا کیا گیا ہے ۔تمھارے شرک سے اسے کوئی نقصان پہنچ سکتا ہے نہ تمھارے اعمال اور تمھاری توحید سے اسے کوئی فا ئدہ۔ تم میں سے ہر شخص کا اچھا بر اعمل اسی کے لیے ہے۔﴿وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَىٰ﴾ اور کوئی بو جھ اٹھا نے والا کسی دو سرے کا بو جھ نہیں اٹھائے گا۔﴿ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُم مَّرْجِعُكُمْ﴾ پھر تم کو اپنے رب کی طرف لو ٹنا ہے یعنی قیا مت کے روز ﴿فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ﴾وہ تمھیں تمھارے اعمال کے بارے میں آگاہ کرے گا جن کا اس کے علم نے احا طہ کر رکھا ہے جن پر اس کا قلم جاری ہوچکا ہے جنھیں معزز محا فظین نے صحیفوں میں د رج کر رکھا ہے اور جن پر تمھارے جوارح تمھارے خلاف گو اہی دیں گے اور وہ تم میں سے ہر ایک کو اس کے استحقاق کے مطا بق جزا دے گا۔ ﴿إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ ﴾اللہ تعالیٰ سینوں کے اندر پنہاں نیکی اور برائی کے اوصاف کو خوب جانتا ہے اس آیت کر یمہ کا مقصود کا مل عدل وا نصاف پر مبنی جزا و سزا کے بارے میں خبر دینا ہے۔