سورة آل عمران - آیت 105

وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْبَيِّنَاتُ ۚ وَأُولَٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

تم ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جنہوں نے اپنے پاس روشن دلیلیں آ جانے کے بعد بھی تفرقہ ڈالا اور اختلاف کیا انہی لوگوں کے لئے بڑا عذاب ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اس کے بعد انہیں اہل کتاب کی طرح اختلاف و انتشار میں گرفتار ہونے سے منع کرتے ہوئے فرمایا : ﴿وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا﴾ ” اور تم ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا، جنہوں نے تفرقہ ڈالا اور اختلاف کیا“ اور عجیب بات یہ ہے کہ انہوں نے اختلاف بھی کیا تو ﴿مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْبَيِّنَاتُ ﴾ ”روشن دلیلیں آجانے کے بعد“ حالانکہ ان کا نتیجہ تو یہ ہونا چاہئے تھا کہ افتراق و اختلاف نہ ہوتا۔ انہیں دین پر دوسروں کی نسبت زیادہ پابندی اختیار کرنا چاہئے تھی۔ لیکن انہوں نے بالکل الٹ کام کیا حالانکہ انہیں معلوم تھا کہ وہ اللہ کے احکام کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس لئے وہ سخت عذاب کے مستحق ہوگئے۔ اسی لئے اللہ نے فرمایا ہے :﴿ وَأُولَـٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ ﴾” اور انہی لوگوں کے لئے بڑا عذاب ہے۔ “