سورة الصافات - آیت 24

وَقِفُوهُمْ ۖ إِنَّهُم مَّسْئُولُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور انہیں ٹھہرا لو، (١) اس لئے کہ ان سے ضروری سوال کیئے جانے والے ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَ﴾ ” اور“ جب ان کو جہنم میں ڈال دیے جانے کا معاملہ متعین ہوجائے گا اور انہیں بھی معلوم ہوجائے گا کہ وہ جہنم میں جانے والوں میں شامل ہیں تو کہا جائے گا : ﴿قِفُوهُمْ﴾ ” ان کو ٹھہراؤ!“ یعنی جہنم میں ڈالنے سے پہلے ﴿إِنَّهُم مَّسْئُولُونَ﴾ وہ دنیا میں جو افترا پردازی کیا کرتے تھے، اس کے بارے میں ان سے سوال کیا جائے گا تاکہ ان کا جھوٹ اور رسوائی سرعام ظاہر ہوجائے۔ ان سے کہا جائے گا :