سورة الصافات - آیت 6

إِنَّا زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِزِينَةٍ الْكَوَاكِبِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ہم نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے آراستہ کیا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿إِنَّا زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِزِينَةٍ الْكَوَاكِبِ وَحِفْظًا مِّن كُلِّ شَيْطَانٍ مَّارِدٍلَّا يَسَّمَّعُونَ إِلَى الْمَلَإِ الْأَعْلَىٰ ﴾ ” ہم نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے آراستہ کیا اور اسے ہر سرکش شیطان سے محفوظ بنا دیا۔ وہ عالم بالا کے فرشتوں کی باتیں سن ہی نہیں سکتے۔“ اللہ تبارک و تعالیٰ نے ان دو عظیم فائدوں کے لئے ستاروں کا ذکر فرمایا ہے۔ (1) آسمانوں کی زینت کے لئے : اگر ستارے نہ ہوتے تو آسمان میں کوئی روشنی نہ ہوتی اور آسمان میں تاریکی چھائی رہتی۔ اللہ تعالیٰ نے آسمان کو ستاروں سے مزین کیا تاکہ وہ اپنے کناروں تک منور رہے اور وہ خوبصورت دکھائی دے اور بحر و بر کی تاریکیوں میں ان کے ذریعے سے راستہ تلاش کیا جائے، نیز اس سے دیگر فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ (2) تمام سرکش شیاطین سے حفاظت کے لئے : جو اپنی سرکشی کی بنا پر ملا اعلیٰ کی سن گن لینے کی کوشش کرتے ہیں۔ (ملا اَعلیٰ) سے مراد اللہ تعالیٰ کے مقرب فرشتے ہیں۔