سورة يس - آیت 70
لِّيُنذِرَ مَن كَانَ حَيًّا وَيَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَى الْكَافِرِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
تاکہ وہ ہر شخص کو آگاہ کر دے جو زندہ ہے (١) اور کافروں پر حجت ثابت ہوجائے (٢)۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿لِّيُنذِرَ مَن كَانَ حَيًّا﴾ ’’تاکہ اس شخص کو، جو زندہ ہو، متنبہ کرے۔“ یعنی جو شخص دل زندہ رکھتا ہے وہی اس قرآن کے لائق ہے، اسی شخص کے علم و عمل میں اضافہ ہوتا ہے۔ قرآن اس کے دل کے لئے وہی حیثیت رکھتا ہے جو نہایت عمدہ اور زرخیز زمین کے لئے بارش کی حیثیت ہوتی ہے ﴿ وَيَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَى الْكَافِرِينَ﴾ ” اور کافروں پر بات پوری ہوجائے“ کیونکہ ان پر حجت الٰہی قائم ہوگئی اور ان کی حجت منقطع ہوگئی اور ان کے پاس ایک ادنیٰ سا عذر اور شبہ باقی نہیں رہا جس کا وہ سہارا لے سکیں۔