سورة يس - آیت 68
وَمَن نُّعَمِّرْهُ نُنَكِّسْهُ فِي الْخَلْقِ ۖ أَفَلَا يَعْقِلُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور جسے ہم بوڑھا کرتے ہیں اسے پیدائشی حالت کی طرف پھر الٹ دیتے ہیں (١) کیا پھر بھی وہ نہیں سمجھتے (٢)
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَمَن نُّعَمِّرْهُ ﴾ ” اور ہم جس کو بڑی عمر دیتے ہیں۔“ یعنی بنی آدم میں سے ﴿نُنَكِّسْهُ فِي الْخَلْقِ﴾ یعنی وہ اسی حالت کی طرف لوٹ آتا ہے جس سے ابتدا کی تھی یعنی، ضعف عقل اور ضعف قوت کی طرف ﴿أَفَلَا يَعْقِلُونَ ﴾ ” کیا وہ سمجھتے نہیں۔“ آدمی ہر لحاظ سے ناقص ہے پس انہیں چاہئے کہ وہ اپنی قوت اور عقل کا تدارک کریں اور انہیں اپنے رب کی اطاعت میں استعمال کریں۔